طالبان نے کابل میں سفارتی مشنز اور مساجد پر حملے کرنے والے داعش کے اہم کمانڈر کو ہلاک کر دیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں سکیورٹی فورسز نے داعش کے خلاف آپریشن کیا، دارالحکومت کابل میں کی گئی کارروائی میں داعش کا علاقائی 'انٹیلی جنس اور آپریشنز چیف' قاری فاتح ساتھی سمیت ہلاک ہوگیا۔طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ قاری فاتح کابل میں سفارتی مشنز اور مساجد پرہوئے حملوں کا ماسٹرمائنڈ بھی تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز کے ایک اور آپریشن میں برصغیر پاک وہند میں داعش گروپ کا سرغنہ اعجاز امین آہنگر بھی دو دیگر دہشتگردوں کے ساتھ مارا گیا۔گزشتہ سال جولائی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک رپورٹ میں فاتح کو داعش کا ایک اہم رہنما قرار دیا گیا، جس پر بھارت، ایران اور وسطی ایشیا میں فوجی کارروائیوں کا الزام عائد کیا گیا۔داعش غیر ملکیوں، مذہبی اقلیتوں اور سرکاری اداروں پر حملے کرتے ہوئے طالبان کی حکمرانی کے لیے سب سے بڑا سیکورٹی چیلنج بن کر ابھری ہے۔داعش نے دسمبر میں کابل کے ایک ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں پانچ چینی شہری زخمی ہوئے تھے جبکہ دسمبر میں بھی اس گروپ نے کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملہ کیا تھا۔اس کے علاوہ جنوری میں داعش نے کابل میں وزارت خارجہ کے قریب ایک خودکش بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے۔دوسری جانب طالبان نے ستمبر 2022 میں کابل میں ہونے والے خودکش حملے کا الزام بھی داعش پر لگایا تھا جس میں 51 خواتین سمیت 54 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی