طالبان نے افغانستان کا بگرام ایئر بیس امریکا کے حوالے کرنے سے متعلق تمام زیرِ گردش خبروں کی تردید کر دی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں بگرام ایئر بیس امریکا کے حوالے کرنے کی خبریں گردش کرنے لگیں، تاہم طالبان نے ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دے دیا۔طالبان حکومت کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے زیرِ گردش میڈیا رپورٹس کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اڈے پر مکمل کنٹرول رکھتی ہے۔ انہوں نے امریکی اڈے پر قبضے کو ناممکن قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس وقت افغانستان میں کسی غیر ملکی فوجی موجودگی کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی امارتِ اسلامیہ افغانستان ایسی کارروائی کی اجازت دے گی۔واضح رہے کہ ایک غیر معروف ویب سائٹ بلغارین ملٹری ڈاٹ کام نے افغان خبر رساں ادارے کے حوالے سے دعوی کیا تھا کہ طالبان نے مبینہ طور پر بگرام ایئر بیس کا کنٹرول امریکا کے حوالے کر دیا ہے۔ویب سائٹ کا کہنا تھا کہ امریکی فوجی طیارہ، بشمول ایک C-17، مبینہ طور پر فوجی ساز و سامان اور سی آئی اے کے نائب سربراہ مائیکل ایلس سمیت اعلی امریکی انٹیلی جنس حکام کو لے کر بگرام پہنچا ہے۔بگرام ایئر بیس 2 دہائیوں تک امریکا اور نیٹو افواج کا اہم فوجی مرکز رہا ہے، اگست 2021 میں امریکی انخلا کے بعد یہ طالبان کے کنٹرول میں آ گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی