افغانستان میں طالبان حکومت نے مقبول ترین نیشنل پارکس میں سے ایک میں خواتین کے داخلے پر پابندی عائد کر دی جس کے بعد عوامی مقامات پر خواتین کی رسائی کم کرنے کیلئے پابندیوں کی ایک طویل فہرست میں اضافہ ہوا ہے،افغان صوبے بامیان میں بند امیر کو 2009میں پہلے نیشنل پارک کا درجہ دیا گیا تھا، یہ علاقہ اپنی فطری خوبصورت، قدرتی جھیلوں اور منفرد ارضیاتی خصوصیات کے باعث ایک اہم سیاحتی مقام کی حیثیت رکھتا ہے،عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق خواتین پر عائد کردہ پابندیوں میں ایک اور اضافہ کرتے ہوئے خواتین کے بامیان کے بند امیر نیشنل پارک میں گھومنے پر پابندی عائد کر دی،افغان وزیر شیخ محمد خالد حنفی نے صوبہ بامیان میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ خواتین کے حجاب کی خلاف ورزیوں کی شکایات اور مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام کے مطالبے پر فی الحال بے حجاب خواتین کو پارک جانے سے منع کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ جس کو بھی کسی انچارج کے خلاف شکایت ہے وہ اس وزارت سے رجوع کرے، شکایات کا ازالہ کیا جائے گا،ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو)نے اس پابندی کو افغان خواتین پر عائد پابندیوں کی بڑھتی ہوئی فہرست میں تازہ ترین قرار دیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی