غزہ میں اسرائیلی فوج نے مظالم کی انتہا کردی، بے گھرفلسطینیوں پر بمباری سے مزید درجنوں شہری شہید ہوگئے، صیہونی فوج نے بنیادی اشیا کی ترسیل روک دی جبکہ اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ غزہ سے داغے گئے دو میزائلوں میں سے ایک کو مار گرا یا ہے ۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز کی شمالی غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں بمباری سے 4 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے، ہائپو تھرمیا کا شکار ایک اور نومولودزندگی کی باز ی ہار گیا۔شدید سردی کے باعث20 دنوں کے نوزائیدہ بچے سمیت 7 بچے شہید ہوگئے، شہدا کی مجموعی تعداد 45 ہزار 5سو سے تجاوز کرگئی جبکہ 1 لاکھ 8 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے وسطی علاقے دیر البلاح میں شدید بارشوں سے بے گھر خاندانوں کے خیموں میں پانی بھر گیا جس سے غزہ کے بے گھر افراد کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔دوسری جانب فلسطینی مرکزی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج نے بنیادی اشیا کی ترسیل روک دی، غزہ اپنی آبادی کا تقریبا 6 فیصد کھو چکا ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں 2024 کے دوران فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے۔
گزشتہ 12 ماہ میں 23ہزار842 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، 51ہزار 925فلسطینی شہری صیہونی جارحیت سے شدید زخمی ہوئے، 34 ہسپتالوں کو ناکارہ بنا دیا گیا، 80صحت کے مراکز کو مسمار کر دیا گیا۔خان یونس میں اسرائیل کی تازہ بمباری سے جانی نقصان کا خدشہ پیدا ہوگیا، نصر ہسپتال بارش اور سیلاب کی زد میں رہا، فلسطینی شہری سردی میں کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہوگئے۔وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں سے شہدا کی تعداد 46ہزار 376 ہوگئی۔ادھر اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ نئے سال کے ابتدائی لمحات میں غزہ کی جانب سے دو میزائل فائر کیے گئے، جن میں سے ایک کو مار گرایا گیا جبکہ دوسرا ایک کھلے میدان میں گرا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے نے اسرائیلی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریبا 12 بجے النقب کے مغربی حصے میں خطرے کے سائرن بج اٹھے۔
بیان کے مطابق اس کے بعد دو میزائل دیکھے گئے جو غزہ کی جانب سے اسرائیل کی طرف چلائے گئے تھے۔ ٹیلی گرام پر جاری کیے جانے والے بیان میں اسرائیلی فوج کا مزید کہنا تھا کہ ایک میزائل کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا لیا گیا جب کہ دوسرا ایک کھلے میدان میں جا کر گرا۔سکیورٹی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ حالیہ کچھ دنوں کے دوران شمالی غزہ سے فائر کیے جانے والے کئی میزائلز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔سات اکتوبر 2023 سے غزہ میں شروع ہونے والے فوجی آپریشن میں اسرائیل کی توجہ شمالی علاقے پر مرکوز ہے اور اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس کی زمینی اور فضائی کارروائیوں کا مقصد حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے۔سات اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں کے جواب میں اسرائیل نے ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کر دیا تھا جو اب تک جاری ہے۔اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے کے نتیجے میں ایک ہزار دو سو آٹھ افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی