شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ کونسل کے 23 واں اجلاس کے انعقاد پر دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی سے نمٹنے اور ڈیجیٹل تبدیلی تعاون بارے اعلامیہ جاری کیا گیا۔ دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے بارے بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ رکن ممالک تنظیم کے اندر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی تعاون کو گہرا کرنے، کثیرجہتی تعاون کے فروغ ، عالمی، علاقائی اور قومی سطح پر تعاون مضبوط بنانے کے لئے پر عزم ہیں۔ اس کے ساتھ مساوی، مشترکہ، ناقابل تقسیم، جامع، تعاون اور پائیدار سلامتی کو مستحکم طریقے سے برقرار رکھنے ، روایتی اور غیر روایتی سیکیورٹی خطرات اور مشکلات سے نمٹنے کو مربوط بنانے کے لئے عزم کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ رکن ممالک شنگھائی روح کی پاسداری کرتے ہوئے مشترکہ طور پر علاقائی امن، سلامتی اور استحکام مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ اقوام متحدہ کو مرکزی کردار ادا کرنے، سیاست اور دوہرامعیار ترک کرنے اور انسداد دہشت گردی میں عالمی تعاون مضبوط بنانے میں تعاون کرے۔ دریں اثنا، ڈیجیٹل تبدیلی تعاون بارے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل تبدیلی عالمی، جامع اور پائیدار ترقی کے لئے ایک محرک قوت اور پائیدار ترقی میں اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈے کے اہداف کے حصول میں سازگار ہے۔ اعلامیہ کے مطابق رکن ممالک کو مختلف شعبوں میں ڈیجیٹلائزیشن امکانات کی تلاش ، ڈیجیٹل اور حقیقی معیشت کے گہرے انضمام کے فروغ کے لئے ملکر کام کرنا چاہئے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ سماجی، معاشی اور ثقافتی زندگی میں تبدیلی کے لئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کی صلاحیتیں مکمل طور پر تلاش نہیں کی گئیں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رکن ممالک عوام پر مرکوز نقطہ نظر پر قائم رہنے کے لئے مسلسل سخت محنت کریں گے اور ارزاں قیمت پر ڈیجیٹل تبدیلی کے فوائد تک عالمگیررسائی کو فروغ دیں گے تاکہ انسانی صلاحیتوں کا مکمل طور پر استعمال کیا جاسکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی