شام میں ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے کمانڈر احمد الشرع نے شام کے حوالے سے سعودی عرب کے بیانات کو انتہائی مثبت قرار دے دیا۔شام میں ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے کمانڈ نے عالمی میڈیا کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ شام کے مستقبل میں سعودی عرب کا اہم کردار ہے، انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے پاس شام میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں۔احمد الشرع نے کہا مجھے سعودی عرب نے شام کے لئے جو کچھ بھی کیا ہے اس پر فخر ہے، انہوں نے سعودی دارالحکومت ریاض میں پیدا ہونے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے وضاحت کی کہ وہ سعودی دارالحکومت میں سات سال کی عمر تک رہے، دوبارہ وہاں کا دورہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ شام کو آزاد کرانا اگلے 50 سالوں کے لئے خطے، خلیج اور شام کی سلامتی کی ضمانت ہے۔ دوسری جانب خلیج تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل جاسم البدیوی نے شام کے نئے رہنما احمد الشرع سے دارالحکومت دمشق میں ملاقات کی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق شام کے دورے کے دوران پیر کو دارالحکومت دمشق میں ہونے والی اس ملاقات میں جاسم البدیوی کا کہنا تھا کہ یہ دورہ شام کے عوام کی سلامتی، اتحاد، خوشحالی اور ترقی کے لیے خلیج تعاون کونسل کے تعاون کی تصدیق کا مظہر ہے۔اس موقع پر ان کے ساتھ موجود کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ ال یحیی کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک نے ہمیشہ شام کی خودمختاری، آزادی اور سالمیت کا احترام کرنے پر زور دیا ہے۔
جاسم البدیوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ خلیجی ممالک شام میں غیرملکی مداخلت کو مسترد کرتے آئے ہیں اور وہاں انتہاپسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے علاوہ ملک کی مذہبی روایات اور ثقافتی تنوع کے احترام پر بھی ہمیشہ زور دیا ہے۔انہوں نے شام پر اسرائیل کے پے در پے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ شام کے مقبوضہ علاقوں سے اپنی فوجیں نکالے۔انہوں نے شامی سرزمین تک کسی بھی اسرائیلی بستی کی توسیع کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گولان کی پہاڑیاں شامی سرزمین کا حصہ ہیں۔سیکریٹری جنرل جاسم البدیوی نے شام پر سے معاشی پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے شام کی مشکلات کے خاتمے اور تعمیرنو کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے انسانی اور معاشی امداد فراہم کیے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے قومی سطح پر مفاہمت کو اہم قرار دیتے ہوئے جہاں اس کی حمایت کی، وہیں شامی ریاست کی تعمیر نو، شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے جبکہ ملیشیاز اور مسلح گروہوں کو تحلیل کرنے کے فیصلے اور ہتھیاروں کو ریاست تک محدود کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔جاسم البدیوی نے مزید کہا کہ خلیج تعاون کونسل شام کے حوالے سے اقوام متحدہ کے اس خصوصی مشن کی تشکیل کے مطالبے کا خیرمقدم کرتی ہے جس سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق سیاسی منتقلی کا عمل پورا ہو اور عوام کو بھی اس میں شریک ہونے کا موقع ملے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی