سعودی ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی (ایس ٹی سی) 2023میں تیزرفتار سیٹلائٹ انٹرنیٹ متعارف کرانے پر غور کررہی ہے اورانٹرنیٹ کی سہولت مملکت کے تمام کونوں تک پہنچائی جائے گی،عرب میڈیا کے مطابق کمپنی پہلے ہی نیوم کے مجوزہ میگاسٹی میں اس ٹیکنالوجی کا تجربہ کرچکی ہے، ایس ٹی سی اسٹارلنک کے مقابلے میں زیادہ رفتار کے ساتھ استعمال کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ایس ٹی سی کے منصوبے کا مقصد مملکت کے تمام علاقوں میں تیزرفتارانٹرنیٹ مہیاکرنا ہے،جہاں پہلے ہی اس کی قریبا 90فی صد آبادی کی انٹرنیٹ تک رسائی ہے، انٹرنیٹ تک بہتر رسائی دیہی علاقوں میں لوگوں کیزندگی کے تجربے کو بہتر بنائے گی،جس سے وہ دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ بات چیت کر سکیں گے، اورتعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کی بہترسہولتوں تک رسائی حاصل کر سکیں گے،ایس ٹی سی جن دیگر اقدامات پر کام کررہی ہے،ان میں اس کا اسمارٹ شہری پروگرام شامل ہے۔یہ ٹریفک کے بہاکو ٹریک کرتا ہے،حکام کو ٹریفک کو دوبارہ روٹ کرنے کے لیے ضروری معلومات فراہم کرتا ہے اور اس مقصد کے لیے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے،ایس ٹی سی کے زیراستعمال ڈرون ٹیکنالوجی ملک کے وسیع صحرا میں معدنیات کی کان کنی کے لیے ممکنہ مقامات کی تلاش میں مدد دے رہی ہے،ایس ٹی سی کے مصنوعی ذہانت سے لیس کیمرے اور ریموٹ کنٹرول کرینیں الدمام بندرگاہ پرجہازوں کواتار رہی ہیں، اس عمل کی خودکاری اسے زیادہ موثربناتی ہے اور کسی بھی ممکنہ حادثے کو کم کرتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی