شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے سعودی عرب کے سالانہ بجٹ 2023کا اعلان کر دیا ہے،سعودی میڈیا کے مطابق ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی کابینہ کے بجٹ اجلاس کی صدارت کی انہوں نے منظوری کیلیے بجٹ پردستخط کیے،شہزادہ محمد بن سلمان نے اس موقع پراپنے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب کی کامیابی کی سب بڑی کلید ہمارے عوام ہیں ،انہوں نے کہا کہ 2.2ملین سے زیادہ سعودی نجی شعبے میں کام کررہے ہیں جو ایک تاریخی ریکارڈ ہے،ولی عہد نے کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں نے خواتین کی شرکت کا تناسب 17.7فیصد سے بڑھ کر 35.6فیصد تک پہنچ گیا ، مملکت کی پائیدا ر اورہمہ جہتی اقتصادی ترقی میں عوام کا کردار کلیدی ہے، حکومت عوام کے سماجی تحفظ اورسبسڈی کے نظام کے استحکام کا مشن جاری رکھے گی کیونکہ تمام شہریوں خصوصا کم آمدنی والے سعودیوں کو پروقارمعاشی معیار کی فراہم میں اسکی اہمیت ناگزیرہے،ولی عہد نے وزرا اور تمام عہدیداروں کو اپنے دائرہ کارمیں بجٹ پروگرام ترقیاتی وسماجی منصوبے فرض شناسی کے ساتھ نافذ کرنے کی ہدایت کی،شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ بجٹ 2023کی فاضل آمدنی ریاست کے محفوظ ذخائر میں جمع کی جائے گی
،قومی بجٹ 2023میں سرکاری اداروں کو اپنی آمدنی بڑھانے پر ترغیبات کی منظوری دی گئی ہے، قومی بجٹ کی دفعات میں ایسے حقوق کی ادائیگی کا اختیار تفویض کیا گیا ہے جن کی بابت بجٹ میں منظوریاں نہیں دی گئیں،ولی عہد نے کہا کہ بجٹ 2023کا بجٹ اسٹراٹیجیک اخراجات کوفروغ دیے گا۔ سرمایہ کاری کے انیشیٹومالیاتی ورکرز کے تحفظ اوراقتصادی تبدیلی کے اہداف کو آگے بڑھائیں گے،انہو ں نے کہا کہ جو کامیابیاں ملی ہیں وہ اس بات کی غماز ہیں کہ ہمہ جہتی اقتصادی شرح نمو کیلیے جو اقتصادی اصلاحات کی گئیں وہ کامیاب ہیں،ولی عہد نے کہا کہ حکومت ہرسیکٹر اور ہر علاقے کی حکمت عملی کے مطابق منصوبوں پرخرچ کرنا چاہتی ہے، حکومت اقتصادی اورسماجی مفاد والے منصوبوں کا نفاذ جاری رکھے گی،انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 2022کے اخراجات سے بچنے والی رقم ملکی مجموعی قومی پیداوار کا 2.6فیصد کے قریب ہے، بجٹ میں بچنے والی رقم سے سرکاری محفوظ اثاثے بہتر ہوں گے اور قومی فنڈز کی پوزیشن محفوظ ہوگی،ولی عہد نے بتایا کہ ان دنوں ترجیجات والے منصوبے اورپروگرام تیزی سے نافذ کرنے کے امکانات پرغور کیاجارہا ہے،شہزادہ محمد بن سلمان نے توقع ظاہر کی کہ صنعت کی قومی حکمت عملی سے مملکت کے معیشت پراچھا اثر پڑے کا ایک ٹریلین مالیات کے 800 سے زیادہ سرمایہ کاری کے مواقع متعین کیے گئے ہیں اورصنعتی برآمدات کی قدر 557ارب ریال تک پہنچانے کیلیے کام کیاجارہا ہے،ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب ملکی اورغیرملکی سرمایہ کاری کا خود کو مرکز بنانے کیلیے پرکشش معیشت کے فروغ کیلیے کام کرتا رہے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی