ایران نے سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تعلقات کی دوبارہ بحالی اور دو ماہ کے اندر سفارتخانے اور مشن دوبارہ کھولنے کے معاہدے کی تعریف کی ہے۔ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل( ایس این ایس سی) کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا کہ تہران-ریاض تعلقات کی بحالی سے علاقائی استحکام اور سلامتی کو فروغ حاصل ہو گا۔شمخانی نے بیجنگ میں ایران ،سعودی عرب اور چین کے درمیان سہ فریقی مشترکہ اعلامیے پر دستخط کرنے کے بعد ایس این ایس سی سے وابستہ نیوزخبر رساں ادارے نور نیوز کو بتایا کہ غلط فہمیوں کو دور کرنا اور تہران-ریاض تعلقات میں مستقبل کی طرف دیکھنا یقینی طور پر علاقائی استحکام اور سلامتی کی ترقی اور موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے علاقائی ممالک اور مسلم دنیا کے درمیان تعاون کی توسیع کا باعث بنے گا۔شمخانی نے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو صاف، شفاف، جامع اور تعمیری قرار دیا۔انہوں نے ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی کی حمایت میں چین کے تعمیری کردار کو سراہا جو چیلنجوں کے حل، امن و استحکام کو یقینی بنانے اوربین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے۔
ایس این ایس سی کے سربراہ نے کہا کہ عراق اور عمان کی میزبانی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان ابتدائی مذاکرات کے پانچ دور حتمی معاہدے تک پہنچنے میں موثر رہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ٹویٹ میں کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معمول کے سفارتی تعلقات کی بحالی سے دونوں فریقوں، خطے اور مسلم دنیا کو بڑی صلاحیتیں میسر آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی کے کلیدی محور کے طور پر پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کی پالیسی بھرپور طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے اور ایرانی سفارتی ادارہ مزید علاقائی اقدامات کرنے کے لیے انتظامات کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ایرانی حکومت کے ترجمان علی بہادری جہرومی نے ٹویٹ کیا کہ مغربی ایشیا کی سلامتی اور معیشت کی تعمیر و ترقی اس کی حکومتیں غیر ملکی مداخلت کے بغیر یقینی بناتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آل ایشیائی مذاکرات کے دور کے بعد چین میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والا تاریخی معاہدہ علاقائی تعلقات کو بدل دے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی