سعودی عرب کے پبلک پراسکیوشن نے مملکت میں گداگری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے قابل سزا جرم قرار دے دیا ،میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے سعودی پبلک پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ بھیک مانگنا ایک سماجی اور معاشی جرم ہی نہیں بلکہ اس میں سلامتی اور صحت کے خطرات بھی موجود ہیں،پبلک پراسیکیوشن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکائونٹ پر مزید کہا کہ بھیک مانگنے ، بھکاریوں کا انتظام کرنے ، دوسروں کواس مکروہ عمل پر اکسانے اور اس کی حمایت کرنے یا اس کی مدد اور بھیک مانگنے میں کسی بھی طریقے سے بھکاریوں کی معاونت کرنیکو بھی جرم تصور کیا گیا ہے اور اس پر کم سے کم ایک سال قید اورایک لاکھ ریال جرمانہ کی سزا دی جائے گی،پبلک پراسیکیوشن کے مطابق گداگری میں ملوث غیرملکیوں کو سزا پوری ہونے کے بعد ملک بدر کردیا جائے گا اور انہیں دوبارہ حج اور عمرہ کے سوا مملکت میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی،البتہ ایسی خواتین جنہوں نے سعودی شہریوں سے شادی کی ہو یا مرد جنہوں نے سعودی خواتین سے شادی کی ہو ، ان کی اودلاد کو ملک بدر نہیں کیا جائے گا البتہ وہ باقی سزا پوری کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی