روس نے اقوام متحدہ پر سنگین الزام عائد کیا ہے کہ وہ یورپ میں یوکرینی خواتین کی بے حرمتی کے واقعات کو نظر انداز کر رہی ہے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اس حوالے سے بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے سوئیڈن میں خواتین یوکرینی مہاجرین کے جنسی استحصال کی رپورٹوں پر آنکھیں بند کر رہے ہیں۔روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اس حوالے سے سوئیڈن کی صنفی مساوات ایجنسی کے گزشتہ ماہ دیے گئے ایک بیان کی طرف توجہ دلائی، جس نے سوئیڈن میں انسانی اسمگلنگ، مزدوروں کے استحصال اور جسم فروشی کا شکار ہونے والے یوکرینی پناہ گزینوں کے بڑھتے ہوئے امکانات سے آگاہ کیا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ پولیس اس طرح کے تقریبا 20 مقدمات کی تفتیش کر رہی ہے، لیکن اسی نوعیت کے بہت سے مزید جرائم کی رپورٹ درج نہیں ہوئی۔ماریا زاخارووا نے مزید کہا کہ فروری کے آخر میں کیف اور ماسکو کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد سے سوئیڈن میں یوکرین سے جانے والی طوائفوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے،روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے نشاندہی کی کہ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے جنسی تشدد پرمیلا پیٹن نے اکتوبر میں دعوی کیا کہ روسی فوج یوکرین میں اپنی فوجی کارروائی کے دوران جان بوجھ کر ریپ کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور یوکرینی خواتین کا ریپ کر رہی ہے،انہوں نے یوکرین کے وزیر خارجہ دیمتری کولیبا کو بھی مشورہ دیا کہ وہ ماسکو پر جھوٹے الزامات لگانا بند کردیں اور اپنی توجہ اسٹاک ہوم کی طرف موڑ دیں جہاں یوکرینی خواتین کی بیحرمتی کی جا رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی