امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے کہا ہے کہ وہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں۔ انہوں نے مشرق وسطی میں تنازعات کے حوالے سے اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہیرس سے جب پوچھا گیا کیا وہ محسوس کرتی ہیں کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان بات چیت ان کی کوششوں کومتاثر کرسکتی ہے جو موجودہ امریکی حکومت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس پر انہوں نے جواب دیا نہیں۔ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم کے درمیان قریبی ذاتی تعلقات ہیں۔ ریپبلکن امیدوار نے اس ہفتے نتن یاہو کے ساتھ اپنی تقریبا روزانہ فون کالز پر فخر کیا۔ انہوں نے جارجیا میں ایک انتخابی ریلی میں زور دیا کہ "ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ ہم ان کے ساتھ بہت قریب سے کام کریں گے"۔ ریپبلکن صدر کے طور پر ٹرمپ اسرائیلی وزیر اعظم کو غزہ کی پٹی اور لبنان میں اب بھی جاری تنازعات سے نمٹنے میں مزید آزادی دے سکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی