امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اڈلٹ اداکارہ سٹورمی ڈینیئلز کو معاملات چھپانے کے لیے رقوم کی ادائیگی کے کیس میں فردجرم عائد ہونے کے معاملے میں نیویارک کی عدالت میں پیش ہوکر خود کو قانون کے حوالے کر دیا، جج نے سماعت سے پہلے کی پابندیوں کے بغیر حراست سے رہا کیا،امریکیمیڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پر 2016کی انتخابی مہم کے فنڈز کا غلط استعمال اور بزنس ریکارڈز میں کرپشن کرنے کے الزامات پر فرد جرم عائد کی گئی جس میں سے 34الزامات کو سابق صدر نے مسترد کردیا،سابق امریکی صدر مین ہٹن کریمنل کورٹ میں پیش ہوئے، اس موقع پر عدالت کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ پیشی کے موقع پر ان کے مخالفین اور سپورٹرز کے درمیان کشیدگی کا ماحول دیکھا گیا،ٹرمپ عدالت میں پیشی کے موقع پر 4وکیلوں کے ساتھ عدالت آئے اور سیکرٹ سروس کے اہلکار بھی ان کے ہمراہ تھے ، انہیں ہتھکڑیاں نہیں پہنائی گئیں ، عدالت میں ان کے فنگر پرنٹس لئے گئے، کمرہ عدالت میں پیشی کے موقع پر ٹی وی کیمرے موجود نہیں تھے،بعدازاں سابق صدر کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد مین ہٹن کی عدالت سے واپس فلوریڈا روانہ ہوگئے،امریکی ججوںکا کہنا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مقدمے کی سماعت جنوری 2024میں شروع ہوسکتی ہے، دوسری جانب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں اور میرے خلاف عدالتی کارروائی انتخابی عمل میں مداخلت ہے-
امریکی میڈیا کے مطابق عدالت سے واپسی کے بعد فلوریڈا میں ایک ریلی کے دوران اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق امریکی صدر نے کہا کہ میرے خلاف جعلی کیس 2024کے الیکشن کے سلسلے میں سامنے لایا گیا، میرا واحد جرم یہ ہے کہ میں نے اپنی قوم کا ان لوگوں سے بلا خوف و خطرہ دفاع کیا جو اسے تباہ کرنا چاہتے ہیں،ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ساڑھے 7کروڑ ووٹ لینے والے امریکی صدر پر فرد جرم عائد کی جا رہی ہے، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ امریکا میں ایسا ہو سکتا ہے ،ہمارا ملک جہنم میں جا رہا ہے، دنیا پہلے ہی بہت سی دوسری وجوہات کی بنا پر ہم پر ہنس رہی ہے،انہوں نے کہا کہ امریکا بدنظمی کا شکار ہوچکا ہے، معیشت تباہ ہو رہی ہے، افراط زر قابو سے باہر ہو رہا ہے، روس نے صدر بائیڈن کے دور اقتدار میں چین سے اور سعودی عرب نے ایران سے شراکت کر لی ہے، اگر وہ امریکا کے صدر ہوتے تو ایسا کبھی نہ ہوتا،انہوں نے فرد جرم عائد کرنے والے جج کو متعصب جبکہ نیویارک کے ڈسٹرکٹ اٹارنی کو مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جج ٹرمپ سے نفرت کرنے والا ہے اور ڈسٹرکٹ اٹارنی براگ کو مستعفی ہوناچاہیے ، ان کیخلاف کارروائی کی جانی چاہیے،یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر 2016کی انتخابی مہم کے فنڈز کا غلط استعمال اور بزنس ریکارڈز میں کرپشن کرنے کے الزامات پر فرد جرم عائد کی گئی ہے جس میں سے 34الزامات کو سابق صدر نے مسترد کردیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی