میلانیا ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں جوبائیڈن کی الوداعی ملاقات میں اپنے اپنے شوہر اور نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہمراہ ممکنہ طور پر نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد سے اہلیہ میلانیا نے موجودہ صدر کی اہلیہ جِل بائیڈن سے نے ابھی تک بات نہیں کی ہے۔امریکی انتقال اقتدار کی روایات کے تحت صدارتی الیکشن میں جیتنے والے صدر اس عہدے سے سبکدوش ہونے والے اپنے پیشرو سے وائٹ ہاوس میں ایک پرتکلف ملاقات کرتا ہے۔اس ملاقات میں منتخب اور سبکدوش ہونے والے صدور کی بیگمات بھی شریک ہوتی ہیں۔ دونوں صدور آپس میں انتقال اقتدار سے متعلق تبادلہ خیال کرتے ہیں۔ نومنتخب صدر کے ساتھ آنے والی مستقبل کی خاتون اول کا استقبال اور میزبانی سبکدوش ہونے والے صدر کی اہلیہ کرتی ہیں جو اس ملاقات سے چند روز بعد سابق خاتون اول کہلائیں گی۔جیاس کہ ماضی میں بارک اوباما کی اہلیہ مشیل اوباما نے 2016 کے انتخابات کے بعد یلو روم میں نومنتخب صدر ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کی چائے پر میزبانی کی تھی۔
تاہم جب 2020 میں ٹرمپ کو شکست ہوئی تو تھی تو اس وقت کی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے نومنتخب جوبائیڈن کی اہلیہ جِل بائیڈن کو مدعو نہیں کیا تھا اور ایسا پہلی بار ہوا تھا۔حالیہ صدارتی الیکشن کے نتائج کے بعد جوبائیڈن نے اپنی الوداعی ملاقات کے لیے نومنتخب صدر ٹرمپ کو مدعو کیا ہے اور جِل بائیڈن نے بھی ماضی کے تجربے کو فراموش کرکے میلانیا ٹرمپ کو روایتی دعوت نامہ بھیجا ہے۔غیرملکی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ میلانیا ٹرمپ نے خاتون اول جِل بائیڈن کی دعوت کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ممکنہ طور پر اس دعوت میں شریک نہیں ہوں گی۔میلانیا ٹرمپ کو ملاقات پر راضی کرنے کے لیے نو منتخب صدر ٹرمپ کی ٹیم کے کچھ ارکان نے کردار ادا کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ اہم ہے۔امریکی جمہوری روایت کے مطابق سبکدوش ہونے والے صدر نومنتخب صدر کے ساتھ حلف برداری کے لیے کیپیٹل کی عمارت تک ایک ہی گاڑی میں اکٹھے سفر کرتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی