امریکا نے ترکیہ پر زور دیا ہے کہ وہ نیٹو میں سویڈن کی شمولیت کی منظوری دے،غیر ملکیمیڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ شمالی یورپی ملک کے اتحاد میں شامل ہونے کا اب وقت آ گیا ہے،گزشتہ روز سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلنکن نے کہا کہ سویڈن نیٹو میں شامل ہونے کا اہل ہو گیا ہے اور اس نے ترکیہ کے جائز سیکورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں،بلنکن نیکہاکہ امریکا کے نقطہ نظر سے اب وقت آ گیا ہے کہ سویڈن کے الحاق کو حتمی شکل دی جائے،امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکیہ نے اہم اور جائز خدشات کا اظہار کیا تھا ، سویڈن اور فن لینڈ دونوں نے ان خدشات کو دور کیا اور اس طرح اب آگے بڑھنے کا وقت ہے،انہوں نے کہا کہ ہم اور ہمارے اتحادی سویڈن کی سلامتی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرنے کے لیے پرعزم اور اچھی پوزیشن میں ہیں، قطع نظر اس کے کہ الحاق کل ہو یا دو ہفتوں میں یا اس کے بعد چند ہفتوں میں ہو،دوسری جانب سویڈن کے وزیر اعظم کرسٹرسن نے کہا کہ ان کا ملک سہ فریقی میمورنڈم کے مطابق اپنے ترک دوستوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اس حقیقت کو تسلیم کیا ہے کہ نیٹو کے ہر اتحادی کو اپنا فیصلہ خود کرنا ہوتا ہے اور ترکیہ کے فیصلے صرف ترکیہ ہی کر سکتا ہے اور ہم اس کا مکمل احترام کرتے ہیں،واضح رہے کہ ترکیہ کی حمایت کے بغیر سویڈن نیٹو اتحاد میں شامل نہیں ہو سکتا کیونکہ اتحاد میں شامل تمام ممالک کو متفقہ طور پر نئے اراکین کی حمایت کرنا ہوتی ہے، سویڈن اور ہمسایہ ملک فن لینڈ نے گزشتہ سال یوکرین پر روس کے حملے کے بعد نیٹو کی رکنیت کے لئے درخواست کی تھی اور فن لینڈ نے گزشتہ ماہ باضابطہ طور پر اس اتحاد میں شمولیت اختیار کی لیکن سویڈن کی درخواست ابھی تک زیر التوا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی