اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے یونیسکو نے ماہ رمضان میں مسلمانوں کے خاص عمل افطار کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کر لیا،ایران، ترکیہ، آذربائیجان اور ازبکستان کی جانب سے مشترکہ طور پر یونیسکو میں مسلمانوں کی سماجی روایت افطار کو ثقافتی ورثے کا حصہ بنانے کی درخواست کی گئی تھی جس کو منظور کرتے ہوئے یونیسکو نے افطار کو intangibleثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کر لیا ہے،خصوصی فہرست میں ایسے عوامل کو شامل کیا جاتا ہے جن کی کوئی ٹھوس شکل نہیں ہوتی، مگر وہ برادریوں یا اقوام کی ثقافت یا پہچان سمجھے جاتے ہیں، مثال کے طور پر لوک داستانوں، روایات، عقائد، رسوم و رواج، علم اور زبانوں کو اس فہرست میں شامل کیا جاتا ہے،یونیسکو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ماہ رمضان کے دوران ہر روز سورج غروب ہونے پر دنیا بھر میں مسلمان افطار کرتے ہیں، اس دوران لوگ ایک جگہ جمع ہوتے ہیں جس سے خاندان اور برادری کے درمیان تعلق مضبوط ہوتا ہے جبکہ یکجہتی، سخاوت اور سماجی بھلائی کو فروغ ملتا ہے،یونیسکو کی انٹر گورنمنٹل کمیٹی فار دی سیف گارڈنگ آف Intangibleکلچرل ہیرٹیج نے افطار کو ثقافتی ورثے کا حصہ بنانے کی منظوری دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی