آذربائیجان کے اعلی حکام نے روس کے میزائل دفاعی نظام کو قازقستان میں اپنے مسافر طیارے کی تباہی کی وجہ قرار دے دیا، حادثے میں 38 مسافر جاں بحق ہوئے تھے جبکہ 29 محفوظ رہے تھے۔ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق آذربائیجان کے اعلی حکام نے ان میڈیا رپورٹس کی تصدیق کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ بدھ کو قازقستان کے شہر آقتا کے قریب آذربائیجان ایئرلائنز کا مسافر طیارہ روسی میزائل دفاعی نظام کی وجہ سے تباہ ہوا۔آذربائیجان کے ذرائع ابلاغ نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے ابتدائی نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پینٹسر میزائل سسٹم نے گروزنی شہر کے قریب پہنچتے ہی طیارے کو نشانہ بنایا۔ رپورٹ کے مطابق روسی الیکٹرانک وارفیئر سسٹم کے استعمال کی وجہ سے طیارے کا مواصلاتی نظام مکمل طور پر مفلوج ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں طیارہ روسی فضائی حدود میں رہتے ہوئے ریڈار سے غائب ہوگیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ طیارہ صرف ریڈار میں اس وقت نظر آیا جب وہ بحیرہ کیسپیئن کے آس پاس کے علاقے میں تھا۔قازق حکام کے مطابق ایمبریئر 190 طیارے کے حادثے میں 38 افراد جاں بحق جبکہ 29 محفوظ رہے تھے، آذربائیجان اور قازقستان دونوں نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔آذربائیجان ایئرلائنز اور روس کی فیڈرل ایئر ٹرانسپورٹ ایجنسی دونوں کا کہنا ہے کہ ابتدائی نتائج میں پرندوں سے ٹکرانے کو حادثے کی وجہ قرار دیا گیا ہے، تاہم جائے حادثہ کی فوٹیج میں طیارے کی دم میں بڑے سوراخ نظر آرہے ہیں جس سے قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ اسے مار گرایا گیا ہے۔اس سے قبل جمعرات کو کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ان میڈیا رپورٹس پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا تھا جن میں دعوی کیا گیا تھا کہ طیارہ حادثہ ایک حملے کا نتیجہ تھا اور انہوں نے تمام افراد پر زور دیا کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے تک انتظار کریں۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی