i بین اقوامی

مہسا امینی کی ہلاکت پر احتجاج میں شدت، ایران میں انٹرنیٹ سروس بند،سرکاری ویب سائٹس پر سائبرحملےتازترین

September 22, 2022

ایران میں مہسا امینی خاتون کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد پھوٹ پڑنے والا احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ انٹرنیٹ سروسز بھی تقریبا معطل کر دی گئی ہیں اور ملک میں موجود دو مغربی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز انسٹاگرام اور واٹس ایپ تک رسائی متاثرہوئی ہے۔غیر ملکی میڈیا نے ایرانیاعلی عہدیدار کا بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ایسے اقدامات کرنے کا اشارہ دیا تھا۔رابطوں کے ذرائع کے فقدان کے باعث لوگوں کے لیے احتجاج کو منظم کرنا اور حکومت کی جانب سے اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈان کے حوالے سے معلومات کی فراہمی مشکل ہو جائے گی۔درست طور پر حجاب نہ اوڑھنے پر پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور پھر دوران حراست ہی 22 سالہ خاتون کی ہلاکت کے بعد ایران میں شدید احتجاج ہو رہا ہے، جس میں کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جبکہ جھڑپوں کے دوران آٹھ افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں، جن میں چار کو فورسز نے نشانہ بنایا جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں زخمی ہیں۔دوسری جانب ایرانی حکام نے کا کہنا ہے کہ صرف تین ہلاکتیں ہوئی ہیں اور اس کا الزام نامعلوم مسلح گروپ پر لگایا ہے۔ایران میں موجود ایک عینی شاہد نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے پی کو بتایا کہ بدھ کی شام سے ان کو موبائل فون پر انٹرنیٹ تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

انٹرنیٹ کمپنی کے ڈائریکٹر ڈاگ میدوری کا کہا ہے کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران میں انٹرینٹ سروس اور موبائل ڈیٹا کو بلاک کیا جا رہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ موجودہ حالات کی مناسبت سے حکومتی اقدام دکھائی دیتا ہے، میں تصدیق کرتا ہوں کہ تمام موبائل فونز پر انٹرنیٹ تک رسائی بند کر دی گئی ہے۔انٹرنیٹ سروسز پر نظر رکھنے والی لندن کی کمپنی نیٹ بلاکس کی جانب سے پہلے انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے نیٹ ورک متاثر ہونے کی اطلاع دی تھی۔اسی طرح فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا جو کہ دونوں پلیٹ فارمز کی ملکیت رکھتی ہے، کا کہنا ہے کہ اس کے علم میں ایران میں صارفین کی انٹرنیٹ تک رسائی روک دی گئی ہے۔ہمیں امید ہے کہ صارفین کے آن لائن آنے کے حق کو جلد ہی بحال کر دیا جائے گا۔دوسری جانب ایرانی ویب سائٹس کو چند روز میں دوسری بار سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ایرانی وزارت ثقافت اور مرکزی بینک کی ویب سائٹ کو ہیکرز کے ایک گروپ نے کامیاب سائبرحملے کا نشانہ بنایا۔ایک مرکزی سائٹ کی انٹرنیٹ پر تلاش کے دوران ویبسائٹ کی جگہ ایک "خرابی" کا نشان دکھایا۔ہیکنگ کی دنیا میں مشہور انانیمس گروپ نے مرکزی بینک کے ساتھ ساتھ ایرانی وزارت ثقافت و رہ نمائی کی ویب سائٹ کو ہیک کرنے کا دعوی کیا ہے۔ایرانی خبر رساں ایجنسی "فارس" کو بھی ہیک کر کے دوبارہ کام پر واپس آنے سے قبل عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔بدلے میں ایرانی حکام نے مرکزی بینک کے نظام کی ہیکنگ کی تصدیق کی اور سرکاری ارنا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ ہیکرز بینک کی ویب سائٹ میں گھسنے میں کامیاب ہو گئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی