روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بدھ کے روز سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی فوج کے وار بلاگر کی ایک دھماکے میں ہلاکت کے تین دن بعد مغربی انٹیلی جنس سروسز کا نام لینے بغیر الزام لگایا کہ یوکرین ان کے ملک میں دہشت گرد حملوںمیں ملوث ہے،صدر پیوٹن نے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ اس بات پر یقین کرنے کی وجہ ہے کہ تیسرے ممالک اور مغربی انٹیلی جنس سروسز روس کے زیر انتظام علاقوں میں تخریب کاری اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی تیاریوں میں ملوث ہیں،اس اجلاس میں یوکرین کے ان چار خطوں کے رہنمائوں نے بھی شرکت کی جن کا گشتہ سال روس نے الحاق کیا تھا،ملاقات کے دوران روسی صدر نے یوکرینی حکام پر الزام لگایا کہ وہ ان چار خطوں میں "وہاں مقیم شہریوں کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کر چکے ہیں،انہوں نے کہا کہ کیف فورسز ان علاقوں پر اپنے حملوں میں کسی کو نہیں بخشتی، ان پر توپ خانے سے گولہ باری تک اور ٹارگٹڈ روسی اہلکاروں اور دیگر عوامی شخصیات کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد حملے تک کیے جاتے ہیں،پیوٹن نے روسی سکیورٹی فورسز کو حکم دیا کہ وہ ان علاقوں میں مقامی آبادی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی