مالی کے دارالحکومت میں ملٹری اینڈ پولیس ٹریننگ کیمپ اور ہوائی اڈے پر حملے کیے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 50سے زائد ملٹری پولیس کے طلبا ہیں،عالمیمیڈیا کے مطابق مالی میں ملٹری پولیس کے ایک تربیتی کیمپ پر مسلح افراد نے دھاوا بول دیا۔ چاروں اطراف سے کیا گیا حملہ اتنا اچانک اور منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا کہ اہلکاروں کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں مل سکا،حملہ آور جاتے ہوئے فوجی اسلحہ اور جنگی ساز و سامان بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔ حملے کی ذمہ داری جماعت نصر الاسلام والمسلمین نے قبول کرلی جو خود کو القاعدہ کا مقامی ونگ ہونے کا دعوی کرتی ہے،جہادی تنظیم نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹس پر تصاویر اور ویڈیوز نشر کیں جن میں جنگجوں کو ایک ہوائی جہاز کو تباہ کرتے، فوجیوں سے لڑائی اور فتح کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے،حملے کی اطلاع ملنے پر مزید نفری طلب کرلی گئی۔ جائے وقوعہ سے 77لاشیں ملی جب کہ 255کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں متعدد کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے،خیال رہے کہ یہ حملہ افریقی ممالک مالی، نائجر اور برکینا فاسو کے سرحدی تحفظ اور دفاعی معاملات پر بنائے گئے الائنس آف ساحل اسٹیٹس کے قیام کے ایک سال کے مکمل ہونے پر ہوا ہے،ان تینوں ممالک نے جو 2020سے فوجی بغاوتوں کے بعد آمرانہ طرز حکومت پر چل رہے ہیں نے سابق نوآبادیاتی حکمران فرانس سے تعلقات توڑ لیے ہیں اور فوجی اور سیاسی طور پر روس سمیت دیگر شراکت داروں کی طرف رخ کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی