امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو )کے اتحادیوں کے طور پر ہم اتحاد کو مزید مضبوط اور قابل بنا رہے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن سے جرمن چانسلر اولاف شولز نے واشنگٹن ڈی سی میں ملاقات کی ہے جس میں دونوں رہنماوں کے درمیان یوکرین جنگ، نیٹو اتحاد اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ملاقات کے دوران بائیڈن نے یوکرین کے لیے جرمنی کی عسکری اور سیاسی حمایت کو سراہا اورجرمن ہم منصب کو بتایا کہ آپ نے یوکرین کو عسکری مدد فراہم کرنے کے لیے اہم قدم اٹھایا اور عسکری حمایت سے ہٹ کر یوکرائنیوں کو جو اخلاقی حمایت دی وہ ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ امریکی صدر نے روس کے تیل اور گیس پر انحصار سے ہٹ کر دفاعی اخراجات میں اضافے اور توانائی کی فراہمی میں تنوع لانے پر بھی جرمنی کی تعریف کی۔ اس موقع پر جرمن چانسلر اولاف شولز نے یوکرین کے لیے مغربی حمایت برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت ہی اہم سال ہے کیونکہ یوکرین پر روس کے حملے سے امن خطرے میں پڑ چکا ہے۔ جرمن چانسلر نے کیف کے لیے ضروری مدد فراہم کرنے میں امریکا اور یورپ کے درمیان بحر اوقیانوس کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں یہ پیغام دینا بہت اہم کے ہم جب تک ضروری ہوا یوکرین کی مدد کرتے رہیں گے۔ دوسری جانب امریکا نے یوکرین کے لیے 400 ملین ڈالرز مالیت کے ایک نئے فوجی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے جس میں پہلی بار ٹینکوں کو منتقل کرنے کے لیے ٹیکٹیکل پلوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی