لیبیا کے جنوب مشرقی ضلع کوفرا میں ایک اجتماعی قبر بر آمد ہوئی ہے جس میں سب صحارا کے 28 تارکین وطن کی لاشیں موجود ہیں۔غیرملکی خبررساںادارکے مطابق لیبیا کے اٹارنی جنرل آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قبر انسانی اسمگلنگ کے مقام پر چھاپے کے بعد بر آمد ہوئی ہے جہاں سے حکام نے سب صحارا کے 76 تارکین وطن کو رہا کرایا جنہیں حراست میں لے کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چھاپے میں ایک ایسے گروہ کو نشانہ بنایا گیا جس کے ارکان نے جان بوجھ کر غیر قانونی تارکین وطن کو ان کی آزادی سے محروم رکھا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے ساتھ ظالمانہ، ذلت آمیز اور غیر انسانی سلوک کیا۔بیان کے مطابق لاشوں کو حراست کی جگہ کے قریب دفن کیا گیا تھا، جب کہ اس حوالے سے تین افراد کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے جن میں سے ایک کا تعلق لیبیا سے اور دو غیر ملکی ہیں۔بیان یمں مزید کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر بیان کے ساتھ پوسٹ کی گئی تصاویر میں تارکین وطن کو ان کے چہروں اور پیٹھ پر نشانات کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔لیبیا تاحال 2011 میں معمر قذافی کی آمریت کے خلاف نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت کے بعد پیدا ہونے والے انتشار اور افراتفری سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے، یہ معاملہ دبیبہ کی اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حکومت اور مشرق میں خلیفہ حفتر کی حمایت یافتہ حریف اتھارٹی کے درمیان منقسم ہے۔غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد اور انسانی اسمگلرز اس عدم استحکام کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی