جرمنی میں ماہرین اقتصادیات، سائنس دانوں اور تحفظ ماحولیات کے لیے سرگرم عناصرکا کہنا ہے کہ برلن کو بڑھتی قیمتوں سے حاصل ہونے والی اضافی ٹیکس کی آمدن کو ملک کے ماحول دوست مستقبل کے لیے بھی خرچ کرنا چاہیے۔ماہرین اقتصادیات، سائنس دان اور ماحولیات کے لیے مہم چلانے والے کارکنان جرمن دارالحکومت برلن میں جمع ہوئے اور انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے فنڈ کے لیے حکومت سے 100 ارب ڈالر کی رقم مختص کرنے کا مطالبہ کیا۔جرمن انسٹیٹیوٹ فار اکنومک ریسرچ کے صدر مارسیل فراٹچیر کا کہنا ہے کہ چونکہ جرمنی شمسی اور ہوا کی توانائی میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کرنے میں ناکام رہا ہے، اس لیے اس رقم کی جزوی طور پر شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مناسب فنڈنگ کے سبب ملک کو اس فوسل ایندھن کی درآمدات پر کم انحصار کرنا پڑتا، جس کی وجہ سے اب ملک میں توانائی کی قلت کا سامنا ہے۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا،ان غلطیوں کو اب درست کرنے کی ضرورت ہے۔'فرائیڈے فار فیوچر یوتھ موومنٹ' جو کہ اگلے ہفتے ہونے والے عالمی ماحولیاتی احتجاج کو مربوط کرنے میں مدد کر رہی ہے، نے بھی اس خیال کی حمایت کی ہے۔اس تنظیم کی ممتاز رکن لوزیا نیوبار کا کہنا تھا کہ برلن بھی واشنگٹن سے کچھ سبق حاصل کر سکتا ہے، جہاں حال ہی میں صدر جو بائیڈن نے آنے والی دہائی میں موسمیاتی تبدیلیوں سے لڑنے کے لیے وفاقی سرمایہ کاری میں 375 ارب ڈالر کی رقم مختص کرنے کے ایک بل پر دستخط کیے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی