جرمنی نے تہران عدالت کی جانب سے جرمن شہری کو سزائے موت سنانے پر احتجاجا ایران کے دو سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا،عالمی میڈیا کے مطابق 67سالہ جمشید شرمہد نامی شخص جو امریکی نژاد جرمن شہری ہے جسے ایرانی عدالت نے 2008میں ہونے والے ایک مسجد میں بم دھماکے کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنائی ہے،2008میں ہونے والے اس دھماکے میں 14نمازی جاں بحق ہوگئے تھے،ایران نے جمشید شرمہد پر تندر نامی جماعت کے سربراہ ہونے کا الزام بھی عائد کیا تھا جس کا مقصد ایران میں خمینی انقلاب سے پہلے رائج شاہ ایران کے دور کی بحالی تھا،جمشید شرمہد کی سزائے موت کے فیصلے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے جرمنی کے وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے کہا کہ ایرانی سفارت خانے سے دو سفارت کاروں کو نان گریٹا قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر جرمنی چھوڑنے کا حکم دیا ہے،جرمنی کے وزیر خارجہ نے اس معاملے پر ایران کے چارج ڈی افیئرز کو طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کروایا تھا جب کہ ایرانی حکومت سے جمشید شرمہد کی سزائے موت کو واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا،جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کی حکومت قانون کی حکمرانی کی بنیاد پر منصفانہ اپیل کو ممکن بنائے۔ درج کرایا ہے جس پر معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی