جنوبی کوریا میں عمر کا حساب رکھنے والے روایتی طریقہ کار کو متروک قرار دے کر عالمی معیار کو اپنانے کے قانون کی منظوری دی گئی ہے،اس قانون کی منظوری سے جنوبی کورین شہریوں کی عمر سرکاری دستاویزات میں ایک سے 2 سال تک کم ہوجائے گی،جنوبی کوریا میں پیدائش کے وقت بچے کو ایک سال کا قرار دیا جاتا ہے اور یکم جنوری کو عمر میں ایک سال کا اضافہ کردیا جاتا ہے،اس سے ہٹ کر بھی قانونی مقاصد کے لیے عمر کا ایک الگ سسٹم بھی جنوبی کوریا میں موجود ہے جس کے تحت پیدائش کے وقت عمر تو ایک دن کی ہوتی ہے مگر ہر سال یکم جنوری کو عمر میں ایک سال کا اضافہ کردیا جاتا ہے،1960کی دہائی سے جنوبی کوریا میں طبی ریکارڈ میں عمر کا حساب رکھنے والے عالمی معیار کو مدنظر رکھا جاتا ہے یعنی پیدائش کے وقت ایک دن اور پھر سالگرہ پر ایک سال کا اضافہ،مگر اب تمام سسٹمز کو جون 2023سے ختم کیا جارہا ہے کم از کم سرکاری دستاویزات میں اس قانون کے تحت عمر کا حساب رکھنے کے لیے عالمی معیار کو اپنایا جائے گا،جنوبی کوریا میں حکمران جماعت کے رکن Yoo Sang-bumنے پارلیمان میں بتایا کہ قانون میں تبدیلی کا مقصد غیرضروری سماجی و معاشی اخراجات میں کمی لانا ہے، کیونکہ پرانے سسٹمز سے قانونی اور سماجی تنازعات کے ساتھ ساتھ لوگ بھی الجھن کا شکار رہتے تھے،جنوبی کورین عوام بھی اس تبدیلی پر خوش ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ اب کوئی عمر پوچھتا ہے تو جواب دینے سے پہلے انہیں کافی دیر تک سوچنا پڑتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی