جنوبی افریقا میں بجلی کے شدید بحران کے بعد اب ملک کی بڑی ٹیلی کام کمپنیوں کیلئے سروس کی بلا تعطل فراہمی انتہائی مشکل ہو گئی،ملک کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر کا کہنا تھاکہ ایک دن میں 10 دس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کے باعث سروس جاری رکھنا مہنگا پڑ رہا ہے، ہمارے اخراجات حد سے تجاوز کر گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ بجلی بحران کے باعث ٹیلی کام کمپنیوں کو ڈیزل جنریٹر، سولر انرجی اور ونڈ انرجی سسٹمز پر لاکھوں کے اضافی اخراجات کرنے پڑ رہے ہیں،برطانویمیڈیا کے مطابق جنوبی افریقا کی تین بڑی ٹیلی کام کمپنیوں نے گزشتہ برس ملک بھر میں صرف میٹروپولیٹنز اور ہائی ریونیو سائٹس پر سروسز بحال رکھنے کیلئے جنریٹرز، تیل، بیٹریوں اور مرمت کی مد میں ایک ہزار نوے ملین افریقی رینڈ (تقریبا 60.89ملین ڈالرز)خرچ کیے تھے تاہم طویل لوڈ شیڈنگ کے دوران بیک اپ ختم ہونے پر شہریوں کو سروس معطلی کا سامنا کرنا پڑتا تھا،افریقا کی مضبوط معیشت سمجھے جانے والے ملک جنوبی افریقا میں بجلی کے بحران نے شدت اختیار کر لی ہے جس کے باعث ملک کے صدر نے فروری میں اسے نیشنل ڈیزاسٹر قرار دے دیا تھا جبکہ مرکزی بینک نے بھی رواں برس بجلی بحران کے زیر اثر معاشی شرح نمو میں دو فیصد کمی کی پیش گوئی کردی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی