فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ ہماری جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹنے سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کا بیان گمراہ کن ہے،حماس ترجمان نے کہا کہ حالیہ مزاکرات کے بعد جو تجاویز دی گئی ہیں وہ ان تجاویز سے مختلف ہیں جو امریکی صدر جو بائیڈن نے پیش کی تھیں اور جن پر 2جولائی کو تمام فریقین نے اتفاق کیا تھا،حماس نے کہا کہ ہم اسے امریکا کی جانب سے نیتن یاہو کی نئی شرائط کو قبول کرنے اور غزہ میں اس کے مجرمانہ منصوبوں کے لیے رضامندی کے طور پر دیکھتے ہیں۔،اس سے قبل حماس نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ نئی تجاویز اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خیالات سے مکمل ہم آہنگ ہیں جو غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلا اور مکمل جنگ بندی سے انکار کرچکا ہے،دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے بیانات کے باوجود اسرائیل غزہ سے فوج کے انخلا پر تیار ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی