بھارت میں چند روز قبل ہونے والی جی 20کانفرنس کے دوران کینیڈین وزیراعظم جسٹس ٹروڈو کی جانب سے بھارتی سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے کیے گئے انتظامات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ہوٹل کی لگژری رہائش کی پیشکش مسترد کر دی گئی، بھارتی میڈیا کے ذریعے یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ حال ہی میں بھارت میں ہونے والی جی 20کانفرنس کے دوران مودی سرکار کی جانب سے امریکی و چینی صدور سمیت غیر ملکی مہمانوں کے لیے 30ہوٹلوں میں وی وی آئی پی کمرے بک کروائے تھے،امریکی صدر کو آئی ٹی سی موریا شیراٹن ہوٹل میں خاص کمرہ دیا گیا تھا جبکہ چینی صدر کے لیے تاج محل ہوٹل میں کمرہ بک کیا گیا تھا،اسی طرح کینیڈین وزیراعظم جسٹس ٹروڈو کے لیے نئی دلی کے للت ہوٹل میں صدارتی سوٹ بک کیا گیا تھا تاہم جسٹن ٹروڈو نے پورے دورہ بھارت کے دوران وی وی آئی پی کمرے کو استعمال نہ کیا اور ہوٹل کے عام کمرے میں ہی قیام کو ترجیح دی،میڈیا رپورٹ کے مطابق جسٹس ٹروڈو کی جانب سے وی وی آئی پی کمرے میں سکونت اختیار نہ کرنا کینیڈین وزیراعظم کی جانب سے بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسیز کے انتظامات پر عدم اعتماد کا واضح اشارہ ہے۔واضح رہے کہ 4 روز قبل کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد ملے ہیں،اس بیان کے فوری بعد کینیڈا نے بھارتی ایجنسی را کے سربراہ کو ملک بدر کر دیا تھا جبکہ امریکا کی جانب سے بھی کینیڈین وزیراعظم کے الزامات کو سنجیدہ نوعیت کا قرار دیتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں بھارت کینیڈا کے ساتھ مکمل تعاون کرے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی