امریکا میں 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ایک ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے، اس دوران ڈیموکریٹک امیدوار اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس اور ریپلکن امیدوار، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ووٹرز کو اپنی جانب متوجہ کرنے کیلئے انتخابی مہمات زوروں سے جاری ہیں۔امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا اور کس کا پلڑا کہاں بھاری رہے گا اس حوالے سے عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ نے بھی سروے جاری کردیا۔الجزیرہ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں عوامی ووٹ فیصلہ کن نہیں ہوتا بلکہ یہ فیصلہ الیکٹورل کالج کے ذریعے اس بات سے ہوتا ہے کہ کونسے الیکٹرز کس ریاست سے الیکٹورل کالج کی نمائندگی کریں گے اور وہی صدر کا انتخاب بھی کریں گے۔امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے صدر بننے کیلئے ایک امیدوار کو 538 الیکٹورل ووٹوں میں سے 270 ووٹ درکار ہوتے ہیں، الیکٹورل کالج کے ووٹ ریاستوں میں ان کی آبادی کے تناسب سے تقسیم کیے جاتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی