یورپی یونین نے اسرائیل اور فلسطین سے تناو میں کمی کرنے کی اپیل کی ہے،یورپی یونین کے ہائی کمشنر برائے خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی جوزف بوریل کے آفس سے جاری کئے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین اور اس کے رکن ممالک کو، اسرائیل میں اور مقبوضہ فلسطینی زمینوں میں بڑھتے ہوئے اور بچوں سمیت کثیر تعداد میں اسرائیلی وفلسطینی جانی نقصان کا سبب بننے والے پرتشدد واقعات اور انتہا پسندی پر، شدید تشویش کا سامنا ہے،بوریل نے کہا کہ ہم اسرائیل اور فلسطینی حکام سے حالات میں نرمی لانے اور تناو میں شدت پیدا کرنے والے اقدامات سے پرہیز کرنے کی اپیل کرتے ہیں، بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو رہائشی بستیوں کی توسیع کو بند کرنا ہو گا، یہودی آبادکاروں کے اختیار کردہ تشدد کا سدباب کرنا اور پر تشدد اقدامات کے خاتمے کے لئے اسرائل سے جواب طلب کرنا چائیے، غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال کو بہتر کرنا اور پابندیوں میں نرمی لانا ضروری ہے، مقدس مقامات کی حیثیت کا تحفظ، سابقہ نقطہ نظر کے ساتھ اور اردن کے خصوصی کردار کا احترام ملحوظ رکھتے ہوئے کیا جانا چاہیے،عیسائیوں، یہودیوں اور مسلمانوں کے ایک جگہ پر اور پر امن شکل میں زندگی گزارنے کو یقینی بنایا جانا چاہیے،بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ تمام مسائل قیام امن کے راستے کی رکاوٹ ہیں، دو حکومتی حل کو یقینی بنانے کے لئے ایک سیاسی افق کی تعمیر نو کلیدی اہمیت کی حامل ہے، صرف مذاکرات شدہ سمجھوتہ ہی ہر ایک کو امن و سلامتی کا موقع فراہم کر سکتا ہے ،بیان میں یورپی یونین کی طرف سے عرب امن اقدام کی بحالی نو کو دی گئی اہمیت اور اس معاملے میں صرف کردہ کوششوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی