یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے آرتھوڈوکس چرچ کے پام سنڈے کے موقع پر کیے گئے روسی فضائی حملوں کی مذمت کی ہے،پام سنڈے کے موقع پر کیے گئے روسی فضائی حملوں میں ایک 50سالہ شخص اور اس کی 11سالہ بیٹی ہلاک ہو ئی جبکہ ایک خاتون جس کے بارے میں دعوی کیا گیا کہ مقتولین کی بیوی اور ماں حملے کے مقام پر ملبے تلے زندہ پائی گئی،غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی صدر نے ایسٹر کی تقریبات کے موقع پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اپنے حالیہ ویڈیو خطاب میں روس کو دہشت گرد ریاست قرار دیا اور کہا کہ دہشت گرد ریاست پام سنڈے کو اس طرح مناتی ہے،زیلنسکی نے مشرق میں تعینات فوجی یونٹوں کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ اگلا پام سنڈے ہمارے تمام لوگوں کے لیے امن اور آزادی کے وقت ہو گا،یوکرین کے 43ملین افراد میں سے زیادہ تر آرتھوڈوکس عیسائی ہیں جو رومن شہنشاہ جولیس سیزر کے ڈیزائن کردہ جولین کیلنڈر کی پیروی کرتے ہیں، یعنی وہ مغرب کے عیسائیوں کی اکثریت کے مقابلے میں ایک ہفتہ بعد ایسٹر مناتے ہیں،یوکرینی فوج نے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران روسی افواج کے 40سے زائد حملوں کو پسپا کرنیکا دعوی کیا ہے، جن میں مشرقی شہر باخموت کے مغرب میں واقع علاقوں پر ناکام پیش قدمی بھی شامل ہے،کھارکیو کے گورنر اولیح سینیہوبوف نے کہا کہ کوپیانسک شہر میں دو افراد اس وقت ہلاک ہو گئے جب رہائشی علاقوں کو متعدد راکٹ لانچروں سے نشانہ بنایا گیا،سینیہوبوف نے کہا کہ چوہویو شہر پر گولہ باری کے بعد ایک 30سالہ شخص کو بھی تشویشناک حالت میں ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی