اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یمن اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے، بحیرہ احمر کی بندرگاہوں اور یمن میں پاور سٹیشنز پر اسرائیلی فضائی حملے خاص طور پر تشویشناک ہیں۔یہ بات اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے ایک بیان میں کہی ہے ۔ اسرائیل نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے ہوائی اڈے، مغربی ساحلی پٹی پر تین بندرگاہوں کے ساتھ حوثی گروپ سے جڑے متعدد اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔ ان حملوں کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے صنعا ایئرپورٹ پر حملوں کے دوران عالمی ادارہ صحت کے سربراہ وہان موجود تھے جو کہ بال بال بچ گئے۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا کہ وہ اسرائیل کے یمن کے دارالحکومت صنعا کے ایئر پورٹ پر حملے میں محفوظ رہے ہیں۔ٹیڈروز ایڈہانوم نے کہا کہ ایئرپورٹ پر حملے میں انفراسٹرکچر کو بہت نقصان ہوا لیکن وہ محفوظ رہے۔ایکس پر اپنے پوسٹ میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے لکھا کہ ہمارے جہاز کے عملے کا ایک فرد زخمی ہوا۔ ایئرپورٹ میں موجود دو افراد کے ہلاک ہونے کی بر ہے۔ان کا کہنا تھا ایئرپورٹ پر موجود اقوام متحدہ کا دیگر عملہ بھی محفوظ رہا لیکن ان کی روانگی ہوائی اڈے کی مرمت مکمل ہونے تک موخر کی گئی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ یمن میں اقوام متحدہ کے گرفتار کیے گئے عملے کی رہائی اور وہاں کی انسانی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے موجود تھے۔ہمارا آج کا مشن مکمل ہوا اور ہم یرغمالیوں کی فوری رہائی کے لیے زور دیتے رہیں گے۔جہاز پر سوار ہوتے وقت ٹیڈروز ایڈہانوم نے کہا کہ ایئرپورٹ پر فضائی حملہ ہوا۔ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور، ڈیپارچر لانج جہاں ہم چند میٹر کے فاصلے پر تھے، اور رن وے کو اس حملے میں نقصان پہنچا۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی