اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حزب اللہ نے بیروت کے ایک ہسپتال کے نیچے بنائے گئے بنکر میں کروڑوں ڈالر کی نقدی اور سونا چھپا رکھا ہے تاہم وہ اس عمارت کو نشانہ نہیں بنائے گی کیونکہ تنظیم کے مالیاتی اثاثوں کے خلاف حملے جاری ہیں۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شیعہ حرکت امل پارٹی کے ایک لبنانی قانون ساز اور مذکورہ ہسپتال الساحل کے ڈائریکٹر فادی المیح نے بتایا کہ اسرائیل جھوٹے اور بہتان تراشی پر مبنی دعوے کر رہا ہے۔انہوں نے لبنانی فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وہاں جا کر دِکھائے کہ اس کے آس پاس صرف آپریٹنگ رومز، مریض اور ایک مردہ خانہ ہے۔فادی المیح نے کہا کہ ہسپتال کو خالی کرایا جا رہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ اس عمارت پر حملہ نہیں کرے گی۔ اسرائیلی فوج کے چیف ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری کی فراہم کردہ تفصیلات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکا جو ان کے بقول اسرائیلی انٹیلی جنس نے برسوں سے اکٹھی کر رکھی تھیں۔حزب اللہ سے فوری طور پر تبصرے کے لیے رابطہ نہیں ہو سکا۔ایک ٹی وی انٹرویو میں اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے کہا کہ حزب اللہ کے سابق رہنما سید حسن نصر اللہ جنہیں اسرائیل نے گزشتہ ماہ ہلاک کیا، نے یہ بنکر بنایا تھا جو طویل قیام کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔انہوں نے دعوی کیا کہ اس وقت بنکر کے اندر لاکھوں ڈالر کی نقدی اور سونا موجود ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ میں لبنانی حکومت، لبنانی حکام اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کر رہا ہوں کہ حزب اللہ کو یہ رقم دہشت گردی اور اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فضائیہ کمپانڈ کی نگرانی کر رہی ہے، جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں۔ تاہم، ہم خود ہسپتال پر حملہ نہیں کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی