امریکہ نے کہا ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل پر سفارتی دبائو جاری رکھا جائے گا،امریکہ وزارت خارجہ کے ترجمان متھیو مِلر نے 17اور 18ستمبر کو حزب اللہ اراکین کے زیر استعمال پیجر اور وائر لیس آلات میں دھماکوں کے باعث اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور اس سے متعلقہ امریکی پالیسی کے بارے میں کہا کہ ہم کسی بھی فریق کی طرف سے ان جھڑپوں کو بڑھائے جانے کے حق میں نہیں ہیں۔ اس وقت اسرائیل کو درپیش سکیورٹی مسئلے کے حل کا بہترین طریقہ، ہزاروں اسرائیلی شہریوں اور ہزاروں لبنانی شہریوں کو ان کے گھروں میں واپسی کی اجازت دینے پر مبنی سفارتی طریقہ ہے،ملر نے کہا کہ ہم فریقین کے درمیان کشیدگی میں کمی کر کے انہیں ایسے نقطے پر لانا چاہتے ہیں جہاں مسئلے کے سفارتی حل کے لئے ان پر دبائو ڈالا جا سکے۔ امریکہ کا علاقائی رقیبوں پر اسرائیل کی عسکری برتری کا ضامن بننا ضروری ہے،امریکہ وزارت دفاع 'پینٹاگون' نے بھی کہا ہے کہ علاقے میں، لبنان کے وائر لیس آلات دھماکوں کے جواب میںکسی بھی قسم کا حملہ کشیدگی کو کم کرنے میں معاونت نہیں کرے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی