قطر کے وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے حماس اسرائیل کے مذاکراتی عمل کو مشکل اور مایوس کن قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کے حصول کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے اور یہ کہ غزہ ہو یا مغربی کنارہ، فلسطینیوں کو اپنے معاملات خود سنبھالنے چاہئیں۔انہوں نے یہ یات پہلی مرتبہ ایک اسرائیلی چینل کودئیے گئے انٹرویو میں کہی ۔ قطری وزیراعظم کی جانب سے غزہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے پر تفصیلی بات کی گئی۔انٹرویو میں قطر کے وزیر اعظم نے تصدیق کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطی کے ایلچی نے اسرائیل پر غزہ جنگ بندی پر رضامندی کے لیے دبا ڈالنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔قطر ی وزیر اعظم نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ معاہدے کو حتمی شکل دینے میں ایک سال سے زیادہ کا عرصہ لگا، اس کے باوجود کہ مسودہ دسمبر 2023 میں لکھا گیا جس کے بعد سے کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ قطر کے وزیر اعظم نے حماس اسرائیل کے مذاکراتی عمل کو مشکل اور مایوس کن قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں امن کے حصول کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے اور یہ کہ غزہ ہو یا مغربی کنارہ، فلسطینیوں کو اپنے معاملات خود سنبھالنے چاہئیں۔ وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی کا کہنا تھا کہ حماس اور اسرائیل معاہدے کے مطابق دوسرے مرحلے کے مذاکرات کا آغاز کریں۔ دوسرے مرحلے کے مذاکرات پہلے مرحلے کے 16ویں دن شروع ہونا چاہیے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی