غزہ کے مسلمانوں کے اسرائیلی جارحیت کے خلاف عزم وحوصلے سے متاثر ہوکر آسٹریلیا کی 30خواتین نے ایک ساتھ اسلام قبول کر لیا ہے،غزہ میں ڈھائی ماہ سے جاری اسرائیلی کی وحشیانہ جارحیت کے خلاف فلسطینی مسلمانوں کا عزم وحوصلے اور ثابت قدمی سے حق پر ڈٹے رہنا دنیا میں امن کے مذہب اسلام کا پرچار کر رہا ہے اور لوگ تیزی سے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کر اس کے دامن میں پناہ لے رہے ہیں،ایسا ہی ایک واقعہ آسٹریلیا میں پیش آیا ہے جہاں ایک یا دو نہیں بلکہ 30خواتین ایک ساتھ دائرہ اسلام میں داخل ہو گئی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق قبول اسلام کی یہ روح پرور تقریب آسٹریلوی شہر میلبرن میں واقع میڈو ہائٹس مسجد میں منعقد ہوئی جہاں 30خواتین نے کلمہ پڑھ کر اپنے مسلمان ہونے کا اقرار کیا،ترک میڈیا کی جانب سے انسٹا گرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے جس میں عبایا زیب تن کیے خواتین کو باری باری مبلغ کی مدد سے کلمہ شہادت پڑھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ بعد ازاں نو مسلم خواتین نے اپنے تاثرات کا بھی اظہار کیا،نومسلم خاتون کرسٹین کرنوگوناک نے کہا کہ اسلام میں ایک خدا کے تصور سے اپنے گہرے تعلق کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ فلسطینیوں کی جدوجہد ان کے دلوں کو چھو گئی جس کے باعث انہوں نے اسلام قبول کیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کے مسائل انہیں روزانہ کی بنیاد پر رلاتے ہیں،ایک اور نو مسلم خاتون جیکولین ریٹزاک کا کہنا تھا کہ اسلام قبول کرکے بہت سکون ملا ہے، ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ ایسا قدم انہوں نے غزہ کے حالات دیکھ کر اٹھایا اور اب میری خواہش ہے کہ اسلام اور اللہ کے مزید قریب ہوں،اس سے قبل امریکی ٹک ٹاکر میگن رائس اور ایبی بھی دائرہ اسلام میں داخل ہو چکی ہیں،واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو ڈھائی ماہ سے زائد وقت گزر چکا ہے اور اس دوران 23ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ ہے جب کہ 50ہزار سے زائد زخمی اور لاپتہ ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی