غزہ میں اسرائیلی فوج کے تازہ وحشیانہ حملوں میں مزید 29 فلسطینی شہید جبکہ112 زخمی ہو گئے ۔ میڈیارپورٹس کے مطابق مشرقی غزہ میں اسرائیلی فوج نے آٹے کے حصول کیلئے کھڑے فلسطینیوں پر بم فلسطینیوں پر بم گرا دیئے جس سے 29 فلسطینی شہید اور 112 زخمی ہوگئے، اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد44ہزار708تک پہنچ چکی ہے،اسرائیلی جارحیت میں ایک لاکھ6ہزار50افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل صیہونی فوج نیغزہ کے التفاح محلے میں ایک رہائشی مکان پر بمباری کی تھی جس میں تین فلسطینی شہید اور متعدد شہری زخمی ہوئے جبکہ جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک پناہ گزیں کیمپ پر صیہونی فوج کے حملے میں ایک شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج نے شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کے قریب واقع الصحوہ محلے کے رہائشی کمپلکس پر بھی بمباری کی ہے۔ کمال عدوان ہسپتال کے سربراہ حسام ابو صفیہ نے بتایا کہ صیہونی فوج نے سنیچر کی شام بھی الصحوہ محلے پر میزائلی اور ڈرون حملے کئے تھے جس کے نتیجے میں سو سے زیادہ گولے ہسپتال کی عمارت پر لگے اور بھاری نقصان پہنچا ۔دریں اثناء اردن کے بادشاہ عبداللہ دوئم اور امریکی صدر جوبائیڈن کے درمیان بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔غیرملکی خبر رساں ا دارے کے مطابق شاہ عبداللہ اور بائیڈن نے فلسطین سمیت اہم علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا، شاہ عبداللہ نے شام کی سلامتی اور اس کے شہریوں کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔دونوں رہنمائوں نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ جبکہ شاہ عبداللہ نے ملک کو مستحکم کرنے لیے فوری بین الاقوامی کارروائی پر زور دیا۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی