فرانس میں پنشن اصلاحات کے خلاف ملک گیر ہڑتال جاری ہے اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ریٹائرمنٹ کی عمر کو 62سے بڑھا کر 64سال کرنے کے منصوبے کے خلاف ملک گیر مظاہرے ہو رہے ہیں،غیر ملکیمیڈیاکے مطابق فرانسیسی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق قریبا 13 لاکھ افراد نے فرانسیسی صدر کے ریٹائرمنٹ کی عمر کو 64سال کرنے کے منصوبے کے خلاف ملک گیر ہڑتال میں حصہ لیا ہے،حکام اور مقامی میڈیا کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں منعقدہ ایک ریلی کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان چند جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے بعد پولیس کی جانب سے 22افراد کو گرفتار کیا گیا،ملک گیر ہڑتال کے باعث ٹرین سروسز معطل رہیں، سکول بند اور ایندھن کی فراہمی روک دی گئی،رپورٹس کے مطابق حکومت اور مظاہرین کے لیے یہ ایک نازک وقت ہے کیونکہ میکرون کی حکومت امید کر رہی ہے کہ پنشن کی عمر میں دو سال تک اضافہ کرنے کا ان کا منصوبہ اس مہینے کے آخر تک پارلیمنٹ میں منظور کر لیا جائے گا ،دوسری جانب قانون سازوں پر دبا ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے فرانس کی سخت گیر یونینوں نے کہا کہ اصل لڑائی اب شروع ہوئی ہے، اس بار کم از کم کچھ شعبوں میں کئی دن تک ہڑتالیں ہو سکتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی