روس کے بحرالکاہل اوشینولوجیکل انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ محققین نے جاپان کے فوکوشیما -1 جوہری بجلی گھر سے اخراج شدہ جوہری آلودہ پانی میں ٹریٹیئم کی زائد مقدار کا پتہ لگایا ہے ۔ پانی کے یہ نمونے مشرق بعید کے سمندروں سے حاصل کئے گئے تھے۔ انسٹی ٹیوٹ کے جاری کردہ بیان کے مطابق محققین نے جون سے جولائی کے دوران فوکوشیما-1 جوہری بجلی گھر سے اخراج شدہ آلودہ پانی کے مشرق بعید کے سمندروں سے حاصل کردہ نمونے میں ریڈیولوجیکل تحفظ کا جائزہ لینے کے لئے جانچ پڑتال کی تھی۔ انہوں نے بحیرہ جاپان اور بحیرہ اوخ تسک کے ساتھ ساتھ شمال مغربی بحر الکاہل میں پانی، بایوٹا اور پلینکٹن کے نمونے لئے تھے۔ انسٹی ٹیوٹ کے سائنس دانوں نے اس جانب نشاندہی کی ہے کہ حاصل کردہ پانی کے نمونوں کی لیباٹری جانچ سے پتہ چلا کہ کوروشیو لہروں کی مرکزی شاخ اور جنوبی کوریل جزائر (جس پر جاپان بھی دعوی کرتا ہے اور اسے اپنا شمالی علاقہ قراردیتا ہے) کے خطوں میں ٹریٹیئم کی مقدار زیادہ پائی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی