فن لینڈ کی مرکزی قدامت پسند پارٹی این سی پی نے عام انتخابات میں سخت مقابلے کے بعد کامیابی کا دعوی کر دیا،غیر ملکی میڈیا کے مطابق فن لینڈ کی وزیر اعظم سانا مارین کی انتخابات میں دوبارہ کامیابی کی امیدوں پر پانی پھر گیا کیونکہ ملک کی مرکزی قدامت پسند پارٹی(نیشنل کولیشن پارٹی )انتخابی نتائج میں سر فہرست ہے،تمام ووٹوں کی گنتی کے بعد نیشنل کولیشن پارٹی (این سی پی ) 20.8فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، دائیں بازو کی پاپولسٹ پارٹی دی فنز نے 20.1فیصد جبکہ وزیر اعظم سانا مارین کی پارٹی سوشل ڈیموکریٹس نے 19.9فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں،سرفہرست تین پارٹیوں میں سے ہر ایک کو تقریبا 20فیصد ووٹ ملے ہیں اس لئے کوئی بھی پارٹی تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے، نورڈک ملک کی پارلیمنٹ کی 200نشستوں کے لیے 22جماعتوں کے 2,400سے زیادہ امیدوار میدان میں تھے،این سی پی کے رہنما پیٹری اورپو نے جیت کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سب سے بڑا مینڈیٹ ملا ہے اور اس نتیجے کی بنیاد پر فن لینڈ میں نئی حکومت کی تشکیل پر بات چیت نیشنل کولیشن پارٹی کی قیادت میں شروع کی جائے گی،53سالہ پیٹری اورپو نے کہا کہ یوکرین کے ساتھ فن لینڈ کی یکجہتی ان کے دور میں مضبوط رہے گی،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے این سی پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین کے ساتھ ہیں، ہم اس خوفناک جنگ کو قبول نہیں کر سکتے اور ہم یوکرین، یوکرینی عوام کی مدد کے لیے سب کچھ کریں گے اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے پیغام ہے کہ یوکرین سے چلے جائیں کیونکہ آپ ہار جائیں گے،دوسری جانب37 سالہ وزیر اعظم مارین نے شکست تسلیم کر لی ہے،انہوں نے اپنے پارٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہمیں پہلے سے زیادہ حمایت حاصل ہوئی ہے اور ہم نے پارلیمنٹ میں زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں، یہ ایک بہترین کامیابی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی