اقوام متحدہ نے اسرائیل کی طرف سے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے فلسطینی نژاد وکیل صلاح الحموری کو اسرائیل سے ڈیپورٹ کرنے کو جنگی جرم قرار دیا ہے، 37سالہ حموری کو اسرائیلی قابض اتھارٹی نے اتوار کے روز ڈی پورٹ کر کے فرانس بھیج دیا تھا،صلاح الحموری کے ساتھ ان کی اہلیہ کو بھی ڈی پورٹ کیا گیا ہے، ان دونوں کے خلاف کوئی قانون کی خلاف ورزی کا الزام تک نہیں تھا، اس کے باوجود انہیں اسرائیل سے نکال دیا گیا۔ اسرائیل کے اس قانون کے تحت اسرائیل کسی بھی شخص کو مشکوک قرار دے کر ڈی پورٹ کر سکتا ہے اور اگلے چھ ماہ تک اسرائیل میں داخلے سے روک سکتا ہے،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ترجمان جریمی لارنس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے'صلاح الحموری کو اس طرح بلا جواز ڈی پورٹ کیا جانا اسرائیل کی طرف سے چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔ جنیوا کنونشن ایسی کارروائی کو جنگی جرم قرار دیتا ہے،اسرائیل کا موقف ہے کہ الحموری پاپولر فرنٹ آف لبریشن فلسطین (پی ایف ایل پی )کے ممبر ہیں۔ تاہم الحموری نے ایسے کسی بھی تعلق کی تردید کی ہے،جریمی لارنس کا کہنا تھا کہ ہمیں الحموری کے خلاف اسرائیلی اقدام پر سخت تشویش ہے،کیونکہ وہ مشرقی مقبوضہ یروشلم میں انسانی حقوق کے لیے کام کر رہے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی