امریکہ کی ایک قومی فلسطینی حامی تنظیم 'غیر وابستہ قومی تحریک' نے اعلان کیا ہے کہ وہ نائب صدر کملا ہیرس کی حمایت نہیں کرے گی اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ووٹنگ کی مہم بھی چلائے گی۔ گروپ نے کہا ہے کہ شکاگو میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن کے تاریخی دھرنے کے اختتام پر غیر وابستہ قومی تحریک کے رہنماں نے نائب صدر ہیرس سے مطالبہ کیا کہ وہ 15 ستمبر تک مشی گن میں فلسطینی نژاد امریکی خاندانوں سے ملاقات کی درخواستوں کا جواب دیں جنہوں نے غزہ میں امریکی فراہم کردہ بموں کے حملوں میں اپنے پیاروں کو کھو دیا اور اسرائیلی حکومت کو اسلحہ فراہم کرنے سے روکنے اور مستقل جنگ بندی کے ہمارے مطالبات پر تبادلہ خیال کریں۔ تاہم ہیرس نے ان درخواستوں کونظر اندازکیا۔ گروپ نے مزید کہا کہ نائب صدر ہیرس کی غیر مشروط ہتھیاروں کی پالیسی کو تبدیل کرنے پر رضامدی ظاہر نہ کرنے یا موجودہ امریکی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کو برقرار رکھنے کی حمایت میں ایک واضح انتخابی بیان دینے سے انکار نے ہمارے لئے ان کی توثیق کرنا ناممکن بنا دیا ہے۔ غیر وابستہ قومی تحریک نے کہا کہ وہ غزہ پر بمباری کے خاتمے اور اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کے متعلق امریکی حمایت ختم کرنے کے لیے زندگیاں بچانے والی پالیسی میں تبدیلی کی حمایت جاری رکھے گی۔ گروپ نے کہا ہے کہ اگرچہ یہ گروپ اس وقت نائب صدر ہیرس کی حمایت نہیں کرے گا لیکن گروپ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کی بھی مخالفت کرتا ہے ، جن کے ایجنڈے میں غزہ میں ہلاکتوں کو تیز کرنے کے منصوبے اور جنگ مخالف تنظیم کو دبانے میں تیزی لانا شامل ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی