چین کے ایک مندوب نے شام کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے کوششوں پر زور دیا ہے ۔اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے کہا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے شام میں سلامتی کی صورتحال بدستورغیر مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے شام کے خلاف فضائی حملے شروع کیے ہیں اوراعلان کیا ہے کہ وہ زمینی فوجی کارروائی کرے گا جبکہ دوسری جانب شام پر اسرائیل کے فضائی حملے بھی جاری ہیں۔انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ یہ تمام کارروائیاں شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی کا ارتکاب کررہی ہیں اور یہ شامی تنازعہ میں شدت اور پھیلا کا باعث بن سکتی ہیں۔چین اس صورتحال پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی فوجی مداخلت شام کے پیچیدہ، ناقابل برداشت اورطویل بحران میں اہم کردار ادا کرنے والے عوامل میں سے ایک ہے۔ چین ترکی اور اسرائیل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فوری طور پر سرحد پار سے حملے بند کریں اور کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کریں جس سے صورتحال مزید خراب ہو جائے اور متعلقہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت اور مشاورت پر قائم رہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام میں غیر ملکی افواج کی غیر قانونی موجودگی بھی ختم ہونی چاہیے۔گینگ نے شام میں سرحد پار سے انسانی امداد کی ترسیل کے ذریعے بارڈر پار منتقلی کے طریقہ کار پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ سرحد پار ترسیل ایک عارضی انتظام ہے جو خاص حالات میں کیا جاتا ہے، کراس لائن طریقہ کار میں منتقلی کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی