چین کے صدر شی جن پھنگ نے تاجک صدر امام علی رحمان سے جمعرات کو شمال مغربی صوبہ شانشی کے شہر شی آن میں ملاقات کی۔ صدر رحمان چین۔ وسط ایشیا سربراہ اجلاس میں شرکت کرنے اور سرکاری دورے پر چین میں ہیں۔ صدر شی نے شی آن میں اپنے پرانے دوست سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اور سربراہ اجلاس اور سرکاری دورے پر ان کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ چین اور تاجکستان کے سفارتی تعلقات کی ابتدا دو طرفہ تعلقات سے ہوئی تھی جو اچھے ہمسایہ تعلقات سے اسٹریٹجک شراکت داری اور پھر ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری تک بڑھ چکے ہیں۔ چینی صدر نے 2019 میں تاجکستان کے اپنے سرکاری دورے کا ذکر کیا جس کے دوران انہوں نے مشترکہ ترقی و سلامتی پر مشتمل چین ۔ تاجکستان معاشرے کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔ اس میں گزشتہ 4 برس میں حوصلہ افزا پیشرفت ہوئی ہے۔ چین کے صدر نے کہا کہ چین ۔ تاجکستان تعلقات کی گہری تاریخی جڑیں، مضبوط سیاسی بنیاد، ٹھوس تعاون ہے جسے وسیع عوامی تائید حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کا روشن مستقبل یقینی بنانے کے لیے چین نئے حالات میں تاجکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین ۔ تاجکستان معاشرے کی تعمیر کو تیار ہے جس میں سدابہار دوستی، یکجہتی اور باہمی فائدے شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی