کنمین میں چار سال سے زیادہ عرصے میں چینی مین لینڈ سے پہلا ٹور گروپ گزشتہ روز پہنچا۔ 20 سے زائد سیاحوں کا یہ گروپ چین کے صوبے فوجیان کے شہر شیامین سے کنمین پہنچا اور گروپ کا دو روزہ سیاحتی دورہ پیر کو اختتام پذیر ہوا۔ 30 اگست کو ثقافت اور سیاحت کی وزارت نے صوبہ فوجیان کے رہائشیوں کو کن مین کا سفر کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔ کن مین کانٹی کی حکومت نے ٹور گروپ کے استقبال کرنے کے لئے ایک لمبے سرخ بینر کے ساتھ ہارف پر شیر وں کے رقص کی پرفارمنس کا اہتمام کیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق کن مین کے محکمہ سیاحت کے سربراہ سو چھی ہسن نے اس موقع پر اس گروپ کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اس دورے سے آبنائے پار باقاعدگی سے تبادلوں کی راہ ہموار ہوگی۔ محکمہ سیاحت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ طویل غیر حاضری کے بعد اس پہلے گروپ کے ممبران کن مین کی خوشگوار یادوں کے ساتھ شیامین واپس آئیں گے ، دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ اس کی خوبصورتی کو بانٹیں گے ، مین لینڈ کے زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو آنے کی ترغیب دیں گے اور کن مین کی سیاحت اور مقامی صنعتوں کو فروغ دیں گے۔ کن مین کے قانون ساز چھن یو جین نے ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ تائیوان سے چینی مین لینڈ جانے والے ٹور گروپس پر عائد موجودہ پابندی کو جلد از جلد ختم کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی