چین کی ریاستی کونسل کے اجلاس میں حکومتی امورکی رپورٹ کے مسودے پرغورکیاگیا۔ اس دستاویز پر مارچ میں ہونے والے اعلی مقننہ کے سالانہ اجلاس میں غور کیا جائے گا۔وزیراعظم لی کھ چھیانگ کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رپورٹ کا مسودہ رائے لینے کے لیے مقامی حکومتوں اور مرکزی حکومت کے متعلقہ محکموں کو بھجوایاجائے گا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے لی نے کہا کہ گزشتہ سال چین نے انتہائی پیچیدہ اور شدید بین الاقوامی اورملکی حالات میں ترقی کرتے ہوئے سخت محنت سے نئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کوویڈ-19 کی وبا سے اقتصادیاں سرگرمیاں متاثرہونے سمیت دیگرکئی ایک غیرمتوقع عوامل کے باجود ملک نے پرعزم ردعمل کا مظاہرہ کیا،طے شدہ پالیسیوں اور اقدامات کو وقت سے پہلے مکمل کیا، سپلائی کے شعبے میں ساختی اصلاحات کو مسلسل فروغ اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے تیزی سے پالیسیوں اور اقدامات پر مبنی پیکیج جاری کیے۔انہوں نے بتایا کہ درآمدی افراط زر کے دبا سے نمٹنے کے لیے کاروباری اداروں، خاص طور پر مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں اور انفرادی کاروباروں کی مدد، سرمایہ کاری، کھپت اور غیر ملکی تجارت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ روزگار کو فروغ دینے اور سپلائی اور قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے پالیسی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی