چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چینی حکومت کبھی بھی کسی غیر قانونی یا پرتشدد سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیتی اور چین میں موجود تمام غیر ملکیوں کی حفاظت کے لئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں اورآئندہ بھی کئے جائیں گے۔ ترجمان لین جیان نے یہ بات ایک سوال کے جواب میں کہی جس میں ان سے شین ژین میں ایک لڑکے کے چاقو حملے میں ہلاکت سے متعلق گوانگ ژو میں جاپانی قونصل خانے کے جاری کردہ ایک بیان سے متعلق پوچھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس افسوسناک واقعے پر دکھ ہے ہمیں لڑکے کی موت کا صدمہ ہے اور ہم اس معاملے میں ہلاک شدہ لڑکے کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں۔ ترجمان لین نے بتایا کہ لڑکا جاپانی شہری تھا ۔ اس کے والد جاپانی جبکہ والدہ چینی شہری ہیں۔ حملے کے بعد لڑکے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ صوبے گوانگ ڈونگ نے اسے بچانے کے لیے طبی ماہرین بھیجے تھے جبکہ چین اس معاملے میں لڑکے کے اہلخانہ کو ضروری مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں اور متعلقہ حکام قانون کے تحت اس سے نمٹیں گے۔ ترجمان لین نے مزید کہا کہ اب تک کی معلومات کے مطابق یہ معاملہ ذاتی نوعیت کا ہے۔ اس طرح کے واقعات کسی بھی ملک میں رونما ہوسکتے ہیں۔ چین قانون کی بالادستی کو برقرار رکھتے ہوئے کبھی بھی کسی غیر قانونی یا پرتشدد سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیتا اس معاملے کی مکمل تفتیش ہوگی اور مجرم کو قانون کے تحت سزا دی جائے گی۔ ترجمان نے یقین ظاہر کیا کہ انفرادی نوعیت کے واقعات سے چین۔ جاپان تبادلے و تعاون متاثر نہیں ہوں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی