i بین اقوامی

چینی فورسز کے ہاتھوں لداخ میں مارے گئے بھارتی فوجی کے باپ کو بہار پولیس نے گرفتار کر لیاتازترین

March 01, 2023

مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں2020میں چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے ساتھ تصادم میں مارے گئے ایک بھارتی فوجی کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ بھارتی ریاست بہار میں ضلع ویشالی کے قصبے جنڈاہا میں سرکاری اراضی پر اپنے بیٹے کے لیے ایک یادگار تعمیر کرنے پر پولیس نے مذکورہ فوجی کے والد کو تشدد کا نشانہ بناکرگرفتار کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تاہم پولیس نے دعویٰ کیا کہ یہ غیر قانونی تجاوزات کا مسئلہ ہے جس میںزمیندار کے حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی تھی۔بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سب ڈویڑنل پولیس آفیسرمس مہوا نے کہاکہ 23 جنوری کوجنڈاہا میںہری ناتھ رام کی زمین اور سرکاری زمین پر بنائے جانے والے مجسمے پر درجہ فہرست ذات اوردرجہ فہرست قبائل پرمظالم کی روک تھام کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیاکیونکہ مجسمہ بنانے والوںنے کوئی اجازت نہیں مانگی تھی۔انہوں نے کہاکہ اگر وہ چاہتے تو اسے اپنی زمین میں بنا سکتے تھے یا حکومت سے زمین مانگ سکتے تھے۔ اس صورت میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ غیر قانونی تجاوزات کی وجہ سے زمین کے مالک کے حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی تھی۔ہلاک ہونے والے فوجی جے کشور سنگھ کے بھائی نند کشور نے جو خود بھی فوج میں ہیں،کہا پولیس نے ان کے والد کو مارا پیٹا گیا اور ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔ انہوں نے کہاکہ ڈی ایس پی صاحبہ نے ہم سے ملاقات کی اور 15دن کے اندر مجسمہ ہٹانے کو کہا۔ میں نے انہیں بتایاکہ میں دستاویزات دکھائوں گا۔ بعد میں تھانہ انچارج ہمارے گھر آیا اور میرے والد کو گرفتار کرنے سے پہلے مارا پیٹا۔ انہوں نے میرے والد کو گالیاں بھی دیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی