چین کے اقتصادی منصوبہ ساز کی ویب سائٹ پر جاری ایک سرکلر میں کہا گیا ہے کہ مزید اہم صنعتی شعبوں کو توانائی کے مئوثر استعمال کے لیے حکام کی جانب سے مقرر کردہ معیارات پر پورا اترنے کی ضرورت ہے۔ سرکلر کا مقصد اہم صنعتی شعبوں میں توانائی کی کارکردگی کے بینچ مارک کی سطح پر پالیسیزکو اپ ڈیٹ کرنا ہے۔ اسے نیشنل ڈیویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن اور چار دیگر سرکاری محکموں کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ ایتھیلین گلائکول، یوریا اور ٹائٹینیم ڈائی آکسائیڈ جیسے کل 11 صنعتی شعبوں کو ان شعبوں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا جو توانائی کی کارکردگی کے کچھ معیارات کی تعمیل کرنے کے لئے ضروری ہیں۔ اپ ڈیٹ سے قبل اس فہرست میں 25 شعبے شامل تھے جن میں آئل ریفائننگ، کوئلہ سے کوک اور کوئلہ سے میتھانول شامل ہیں۔ چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2030 تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج پر قا بو پا ئے گا اور 2060 تک کاربن اخراج کو مکمل طور پر ختم کردے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی