چین کے تبت میں 3.6 میگاواٹس ( ایم ڈبلیو) کی صلاحیت کے ساتھ پانچ نئی ٹربائنز نے کام شروع کر دیا ہے جنہیں ایک انتہائی تیز ونڈ فارم میں کامیابی کے ساتھ گرڈ سے منسلک کیا گیا۔چائنہ تھری گورجز کارپوریشن (سی ٹی جی سی)نے ایک بیان میں بتایا کہ یہ ٹربائن تبت کی کانٹی کومائی کے چھی گو ٹان میں واقع ونڈ فارم منصوبہ کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہے۔ یہ ٹربائنز 5 ہزار سے 5 ہزار 200 میٹرز کی بلندی پر نصب کی گئی ہیں جن کا روٹر قطر 160 میٹرز ہے۔ چھی گو ونڈ فارم تبت میں انتہائی بلندی پر ہوا سے بجلی پیدا کرنے پر تحقیق اور ٹیکنالوجی کے مظاہرے کا اہم منصوبہ ہے۔ یہ تبت کے مرکزی پاور گرڈ سے منسلک ہونے والا ہوا سے بجلی کی پیداوار کا پہلا منصوبہ تھا جو دنیا بھر کے سطح مرتفع علاقوں میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے میں ایک سنگ میل ہے۔ ونڈ فارم کی تنصیب شدہ مجموعی صلاحیت 72.6 میگاواٹ ہے۔ چھی گو ونڈ فارم منصوبے کا پہلا مرحلہ 2021 میں فعال ہوا تھا۔ ڈویلپر کے مطابق منصوبہ کے ڈویلپر چائنہ تھری گورجز کارپوریشن نے 2020 کے بعد ونڈ فارم پر کام کی رفتار تیز کردی تھی۔ اس کی تکمیل کے بعد آن گرڈ بجلی کی پیداوار سالانہ 20 کروڑ کلوواٹ آور سے زائد ہونے کی توقع ہے جس سے 60 ہزار ٹن کوئلے کی بچت ہوگی۔ اس سے ہرسال کاربن ڈائی آکسائیڈ اور سلفر ڈائی آکسائیڈ کا اخراج بالترتیب 1 لاکھ 73 ہزار ٹن اور 20 ٹن تک کم کرنے میں مدد ملے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی